بدھ، 26 نومبر، 2014

مظلوميّت على (ع)

مظلوميّت على (ع)
جو بھى تاريخ اسلام كا مطالعہ كرے اس نكتہ كو با آسانى درك كرسكتا ہے كہ انتہائي افسوس كا مقام ہے كہ حضرت على _ جو علم و تقوى كا پہاڑ، پيغمبر اكرم (ص) كے نزديك ترين ساتھى اور اسلام كے سب سے بڑے مدافع تھے، انہيں اسطرح ہتك حرمت، توہين اور سبّ و شتم كا نشانہ بناياگيا_
انكے دوستوں كو اسطرح دردناك اذيتوں اور مظالم سے دوچار كيا گيا كہ تاريخ ميں اسكى نظير نہيں ملتي_ وہ بھى ان افراد كيطرف سے جو اپنے آپ كو پيغمبر اكرم (ص) كا صحابى شمار كرتے ہيں_
چند نمونے ملاحظہ فرمايئے

الف) لوگوں نے على ابن جہم خراسانى كو ديكھا كہ اپنے
باپ پر لعنت كر رہا ہے جب وجہ
 پوچھى گئي تو كہنے
 لگا: اس لئے لعنت كر رہاہوں كيونكہ اس نے ميرا نام على ركھا ہے
Ref; لسان الميزان ، جلد 4 ص 210

ب ) معاويہ نے اپنے تمام كارندوں كو آئين نامہ ميں لكھا: جس نے بھى ابوتراب (على _ ) اور انكے خاندان كى كوئي فضيلت نقل كى وہ ہمارى امان سے خارج ہے (اس كى جان و مال مباح ہے ) اس آئين نامہ كے بعد سب خطباء پورى مملكت ميں منبر سے على الاعلان حضرت على (ع) پر سبّ و شتم كرتے اور اُن سے اظہار بيزارى كرتے تھے_ اس طرح ناروا نسبتيں انكى اور انكے خاندان كى طرف ديتے تھے
Ref;النصائح الكافيہ ص 72


ج ) بنواميّہ جب بھى سُنتے كہ كسى نو مولود كا نام على ركھا گيا ہے اسے فوراً قتل كرديتے_ يہ بات سلمة بن شبيب نے ابوعبدالرحمن عقرى سے نقل كى ہے
Ref;تہذيب الكمال ، جلد 20، ص 429 و سير اعلام النبلاء ، جلد 5، ص 102


د) زمخشرى اور سيوطى نقل كرتے ہيں كہ بنو اميّہ كے دور حكومت ميں ستّر ہزار سے زيادہ منابر سے سبّ على (ع) كيا جاتاتھا اور يہ بدعت معاويہ نے ايجاد كى تھي
Ref;ربيع الابرار ، جلد 2، ص 186 و النصائح الكافيہ، ص 79 عن السيوطي

ہ) جس وقت عمر بن عبدالعزيز نے حكم ديا كہ اس بُرى بدعت كو ختم كيا جائے اور نماز جمعہ كے خطبوں ميں اميرالمؤمنين على _ كو بُرا بھلانہ كہا جائے تو مسجد سے نالہ و فرياد بلند

ہوگئي اور سب عمربن عبدالعزيز كو كہنے لگے '' تركتَ السُنّة تركتَ السُنّة'' تونے سنت كو ترك كرديا ہے_ تونے سنّت كو ترك كرديا ہے
Ref; النصائح الكافيہ ، ص 116 و تہنئة الصديق المحبوب، تاليف سقاف ص 59

يہ سب اس صورت ميں ہے كہ برادران اہلسنت كى معتبر اور صحيح كتب كى روايت كے مطابق پيغمبر اكرم (ص) نے فرمايا ہے كہ '' مَن سَبَّ عليّاً فَقد سَبّنى و مَن سبّنى فقد سبَّ الله '' جس نے على (ع) كو گالى دى اس نے مجھے گالى دى اور جس نے مجھے گالى دى اس نے خدا كو گالى دى ۔
Ref; اخرجہ الحاكم و صَحَّہُ و ا قرّہ الذہبى ( مستدرك الصحيحين ، جلد 3، ص 121

التماس دعاء سيد علي نقي 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں