اتوار، 21 ستمبر، 2014

توحید کی اہمیت

٭توحید کی اہمیت٭

شُرَيْحِ بْنِ هَانِي عَنْ أَبِيهِ قَالَ: إِنَّ أَعْرَابِيّاً قَامَ يَوْمَ الْجَمَلِ إِلَى أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ ع فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَ تَقُولُ إِنَّ اللَّهَ وَاحِدٌ قَالَ فَحَمَلَ النَّاسُ عَلَيْهِ وَ قَالُوا يَا أَعْرَابِيُّ أَ مَا تَرَى مَا فِيهِ مِنْ تَقَسُّمِ الْقَلْبِ فَقَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع دَعُوهُ فَإِنَّ الَّذِي يُرِيدُهُ الْأَعْرَابِيُّ هُوَ الَّذِي نُرِيدُهُ مِنَ الْقَوْم

شریح بن ھانی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک اعرابی جنگ جمل میں امیرالمؤمنین(ع) کے پاس حاضر ہوا اور کہا کہ اے امیرالمؤمنین(ع) آپ کہتے ہیں کہ اللہ ایک ہے؟

لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ اے اعرابی تيرے سوال کا اس (جنگ کی) حالت ميں موقع نہيں ہے۔

مولا علی(ع) نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو، یہ اعرابی جو پوچھ رہا ہے وہی میں اس قوم سے چاہتا ہوں۔

(بحارالانوار: ج3 ص206)

غور کیجئے! مولا علی(ع) چاہتے ہیں کہ ہم پکے توحید پرست بنیں اور اللہ کی وحدانیت کو سمجھیں اور اس کی ذات، صفات، اور ربوبیت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔

افسوس کہ ہماری قوم کو اس کے باوجود بھی توحید کی اہمیت کا اندازہ ہی نہیں۔

بے شک اللہ اپنی ذات اور صفات میں یکتا ہے اور کوئی اس کی ہمسری نہیں کر سکتا۔ وہی خالق ہے اور وہی رازق ہے اور اس کے سوا کوئی رب نہیں۔

داعی الی الحق: ابو زین الہاشمی
تحریک تحفظ عقائد شیعہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں