اگر روزے کسی شرعی عذر کی وجہ سے قضا ہوئے ہیں جیسے سفر کی وجہ سے یا کسی مرض کی وجہ سے یا مخصوص ایّام کی وجہ سے، تو اگر آنے والے رمضان تک قضا نہیں کی تو قضا کا کفّارہ دینا ہوگا یعنی ہر روزے کے بدلے ایک مد طعام دینا ہوگا۔
لہذا اگر آپ کے پچھلے رمضان کے روزے قضا ہیں تو اس رمضان سے پہلے پہلے رکھ لیں۔ اگر نہ رکھ پائیں تو ہر روزے کے بدلے ایک "مد" کھانا کسی غریب یا مسکین کو دینا ہوگا۔
...
البتہ یاد رہے کہ اس کفّارے کے باوجود بھی روزوں کی قضا بدستور موجود رہے گی، یعنی زندگی میں ان کی قضا آپ کو ہر حال میں بجا لانی ہوگی۔ لیکن کفارہ ادا کرنے کے بعد اگلے رمضان تک بھی قضا نہ رکھ پائیں تو پھر کوئی کفارہ نہیں ہے، یہ کفارہ قضا روزوں کے بعد پہلی رمضان پر ہی لاگو ہوگا۔
خاکسار: ابو زین الہاشمی
تحریک تحفظ عقائد شیعہ
تحریک تحفظ عقائد شیعہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں