منگل، 28 مارچ، 2017

آل محمد(ص) کا مرتبہ مولا علی(ع) کی زبانی

<آل محمد(ص) کا مرتبہ مولا علی(ع) کی زبانی>
امام علی(ع): هُمْ مَوْضِعُ سِرِّهِ وَ لَجَاءُ اءَمّرِهِ وَ عَيْبَهُ عِلْمِهِ وَ مَوئِلُ حُكْمِهِ وَ كُهُوفُ كُتُبِهِ، وَ جِبالُ دِينِه ، بِهِمْ اءَقامَ انْحِناءَ ظَهْرِهِ وَ اءَذْهَبَ ارْتِعادَ فَرائِصِهِ
زَرَعُوا الْفُجُورَ، وَ سَقَوْهُ الْغُرُورَ، وَ حَصَدُوا الثُّبُورَ، لا يُقاسُ بِآلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ مَنْ هذِهِ الامَّهِ اءَحَدٌ وَ لا يُسوَّى بِهِمْ مَنْ جَرَتْ نِعْمَتُهُمْ عَلَيْهِ اءَبَدا، هُمْ اءَساسُالدِّينِ، وَ عِمادُ الْيَقينِ، إ لَيْهِمْ يَفِى ءُ الْغالِى ، وَ بِهِمْ يِلْحَقُ التّالِى وَ لَهُمْ خَصائِصُ حَقِّ الْوِلايَهِ، وَ فِيهِمْ الْوَصِيَّهُ وَ الْوِراثَهُ، الآنَ اذْ رَجَعَ الْحَقُّ الى اءهلِهِ وَ نُقِلَ الى مُنتَقَلِهِ
مولا علی(ع): یہ لوگ ( یعنی آل محمد) سرّ خداوندی ہیں اور دینی امور کا ملجا ہیں۔ یہی اللہ کے علم کا مرکز ہیں اور اللہ کے حکم کی پناہ گاہ ہیں۔ کتابوں نے انہی کے پاس پناہ لی ہے اور دین کے کوہ گراں یہی ہیں۔ انہی کے ذریعے اللہ نے دین کی پشت کی کجی سیدھی کی ہے اور انہیں کے ذریعے اس (دین) کے جوڑ بند کے رعشہ کا علاج کیا ہے۔
یاد رکھو کہ اس امّت میں کسی کو بھی آل محمد(ص) پر قیاس نہیں کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی لوگوں کو ان (اہل بیت) کے برابر قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ ان پر ہمیشہ اللہ کی نعمتوں کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
آل محمد(ص) دین کی اساس اور یقین کا ستون ہیں۔ ان سے آگے بڑھ جانے والا پلٹ کر انہیں کی طرف آتا ہے اور پیچھے رہ جانے والا بھی انہیں سے آکر ملتا ہے۔ ان کے پاس ولایت کے حق کی خصوصیات ہیں اور انہی کے درمیان نبی پاک(ص) کی وصیّت اور ان کی وراثت ہے"۔
نہج البلاغہ: خطبہ 2
خاکسار: سید خواد حسین رضوی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں