بدھ، 18 مئی، 2016

بغیر تصدیق سوشل میڈیا یا ایس ایم ایس پر حدیث شیئر کرنا


*بغیر تصدیق سوشل میڈیا یا ایس ایم ایس پر حدیث شیئر کرنا*
سوال: آجکل ایس ایم ایس یا فیس بک پر بغیر ریفرنس احادیث گردش کرتی ہیں اور کچھ انتہائی مقبول بھی ہو چکی ہیں، ان کو آگے فارورڈ کرنے کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
جواب: امام باقر(ع) کا ارشاد گرامی ہے: مَنْ دَانَ اللَّهَ بِغَيْرِ سَمَاعٍ عَنْ صَادِقٍ أَلْزَمَهُ اللَّهُ الْبَتَّةَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَة
امام باقر(ع): جو شخص دین الہی میں کچھ شامل کرے کسی صادق اور سچّے آدمی سے سنے بغیر، اللہ اس شخص کو قیامت والے دن تک حیرت و گمراہی میں مبتلا کرے۔
(بصائر الدرجات: ج1 ص14، الکافی: ج1 ص377)
یہ روایت جابر بن یزید جعفی نے امام باقر(ع) سے نقل کی ہے اور کتاب بصائر الدرجات میں مذکور ہے۔ شیخ کلینی نے کم و بیش انہی الفاظ کے ساتھ مختلف سند کے ساتھ امام صادق(ع) سے نقل کی ہے۔ نیز شیخ نعمانی نے بھی ایک الگ سند سے امام صادق(ع) سے کم و بیش انہی الفاظ میں یہ حدیث نقل کی ہے۔
آج کل ایس ایم ایس یا فیس بک پر آئمہ طاھرین(ع) سے منسوب جعلی احادیث بھیجنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جن کے ریفرنس اکثر اوقات جعلی ہوتے ہیں۔ بعض حالات میں تو کوئی ریفرنس یا حوالہ ہی نہیں ہوتا۔
برائے مہربای خوف خدا کریں اور آئمہ(ع) پر جھوٹ باندھنے کے بجائے یا ان سے منسوب کوئی ایس ایم ایس پھیلانے سے پہلے حوالہ کسی بھی مستند عالم سے چیک کرا لیں۔ اور اگر کوئی حوالہ نہیں ہے تو اس کو فارورڈ کرنے سے اجتناب کریں۔ اکثر لوگ نادانستہ طور پر اس گناہ کے مرتکب ہوتے ہیں۔ یاد رھے کہ معصومین(ع) پر جھوٹ
باندھنا یا ان سے منسوب جھوٹی باتیں پھیلانا عظیم گناہ ہے۔
خاکسار: سید جواد رضوی







کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں