٭کیا حضور(ص) کی شادی پہلے سے حضرت آسیہ (زوجۂ فرعون) کے ساتھ ہو چکی ہے٭
سوال) جنید جمشید صاحب اپنی ایک ویڈیو میں ایک حدیث نقل کرتے ہیں کہ جب حضرت خدیجہ (س) کی وفات ہونے لگی تو رسول اللہ نے فرمایا خدیجہ جب جنت میں جاؤ تو اپنی سوکن کو میرا سلام کہنا،،،حضرت خدیجہ نے کہا یا رسول اللہ میری تو کوئی سوکن نہیں،،آقاﷺ نے فرمایا ، تجھ سے پہلے اللہ نے میرا نکاح آسیہ(فرعون کی بیوی) سے کر دیا تھا۔ کیا یہ حدیث درست ہے؟
جواب) ان روایات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ کچھ کتب اہلسنت جیسے معجم طبرانی و تاریخ دمشق وغیرہ میں اس طرح کی روایات ملتی ہیں جن میں یہی بات درج ہے کہ اللہ تعالی نے پہلے سے ہی جناب مریم و آسیہ کا نکاح حضرت رسول اکرم(ص) سے طے کر رکھا ہے، یا جنت میں ان کی باہم شادیاں کرے گا۔ لیکن سب روایات سند کے لحاظ سے ضعیف ہیں، جبکہ شیعہ منابع میں ایسی کوئی روایت ہمیں ملی ہی نہیں البتہ علامہ مجلسی نے اہلسنّت منابع سے حضرت خدیجہ س کی وفات کے بارے میں ایک روایت نقل کی ہے جس میں رسول ص نے ان سے فرمایا کہ جنّت میں اللہ تعالی تمہیں اور مریم اور آسیہ کو میری ازواج میں سے قرار دے گا۔ لیکن اس روایت کی بھی کوئی اصل نہیں ہے، کیونکہ یہ ضعیف و مقطوع اسناد کے ساتھ منقول ہے۔
لہذا ایسی بات پر یقین رکھنا اور قطعی طور پر رسول اللہ(ص) سے منسوب کرنا درست نہیں ہے۔ یہ بات مقام رسالت کے بھی منافی ہے اور اس طرح کی ضعیف روایت نقل کرنے سے پہلے آنجناب(ص) کی شخصیت کو مدّنظر رکھنا چاھئے، بعید نہیں کہ مذکورہ روایت گڑھی ہوئی ہو، کیونکہ سند اور متن دونوں اس کے عدم صدور پر دلالت کرتے ہیں۔
والسّلام علیکم ورحمۃ اللہ
العبد: سید جواد رضوی
العبد: سید جواد رضوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں