٭کیا رسول(ص) کو زھر دیا گیا؟٭
شیخ مفید (علیہ الرّحمہ) فرماتے ہیں؛
رسول الله صلى الله علیه وآله محمد بن عبد الله، وقبض
بالمدینة مسموما یوم الاثنین للیلتین بقیتا من صفر
رسول اللہ(ص) کا وصال پیر والے روز، 28 صفر کو زہر کی وجہ
سے مدینہ میں ہوا۔
(المقنعہ: ص456)۔
یہی بات شیخ طوسی نے تہذیب الاحکام میں اور علاّمہ حلّی نے
تحریرالاحکام میں کہی ہے۔ چنانچہ روایت میں ہے کہ ایک یہودی عورت نے رسول اللہ(ص)
کی دعوت کے بہانے زہر دینے کی کوشش کی۔ گو کہ رسول(ص) کو خبر ہو گئی اور آپ نے وہ
لقمہ پھینک دیا لیکن اس زہر کا اثر رہا۔ اسی لئے بی بی عائشہ کہتی ہیں؛
قالت عَائِشَةُ رضی الله عنها کان النبی صلى الله علیه وسلم
یقول فی مَرَضِهِ الذی مَاتَ فیه یا عَائِشَةُ ما أَزَالُ أَجِدُ أَلَمَ
الطَّعَامِ الذی أَکَلْتُ بِخَیْبَرَ فَهَذَا أَوَانُ وَجَدْتُ انْقِطَاعَ
أَبْهَرِی من ذلک السُّمِّ
عائشہ(ر) کہتی ہیں کہ رسول(ص) اپنے مرض میں جس میں آپ کی
وفات ہوئی، فرماتے تھے: "میں اب بھی اس کھانے کے درد کو محسوس کر رہا ہوں جو
میں نے خیبر میں کھایا تھا، اور اب تک مجھے احساس ہوتا ہے کہ میرے دل کی شریانیں
اس زہر کی وجہ سے پھٹ رہی ہیں۔"
صحیح بخاری: ج4 حدیث نمبر 4165
خاکسار: ابوزین الہاشمی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں