٭محرّم الحرام کے حوالے سے ضروری گزارشات٭
ماہ محرّم کی ابتدا ہے اور یہ مہینہ اپنے ساتھ ان عظیم شہداء کی یاد لے آتا ہے جن کے احوال سن کر کلیجہ جلتا ہے اور ہر ذی شعور آنسو بہانے پر مجبور ہوتا ہے۔ شاید کوئی شقی و بدبخت ہی ہوگا جو مصائب سن کر گریہ نہ کرے۔ گریہ و زاری کے ساتھ ساتھ یہ مہینہ فکر و تدبّر کا مہینہ ہے، امام حسین(ع) کے قیام پر غور کیا جائے اور جس مقصد کے حصول کے لئے امام حسین(ع) نے عظیم قربانیاں پیش کیں ان کو یاد رکھا جائے جن میں سرفہرست بدعات و اعمال بد کے خلاف قیام اورقرآن و سنّت کا احیاء شامل ہے، لہذا اپنی اصلاح بھی ساتھ ساتھ جاری رکھیں۔
اس ماہ پابندی کے ساتھ نمازیں پڑھیں، اور ممکن ہوا تو نافلہ و مستحبات کے ساتھ، ایسا نہ ہو کہ نماز قضا کر کے یا نماز پڑھنے میں سستی کر کے ہم اپنے مولا کو شرمندہ کریں۔ یاد رہے کہ بغیر نماز و اعمال صالحہ کے عزاداری کوئی فائدہ نہیں دے گی، اس لئے اس نہج پر سوچنے کی ضرورت ہے۔
جہاں اس عظیم قربانی کی یاد منائی جاتی ہے وہاں اکثر ایسے اعمال بھی انجام دیئے جاتے ہیں جو روح شریعت اور مقصد قیام حسین(ع) کے منافی ہیں، یا جن کا ارتکاب مقصد خون حسین(ع) کی توہین ہے، لہذا ایسے افعال سے بچا جائے تاکہ کربلا کا پیغام ہر انسان تک پہنچایا جائے۔
یہ ضروری ہے کہ ہم یاد ایسے منائیں جس سے دیگر مذاہب و ادیان کے لوگ ہمارے قریب آئیں، ایسا نہ ہو کہ ہم مجالس میں ایسی گفتگو کریں جن کی وجہ سے براہ راست کسی مسلک یا دین کی دل آزاری ہوتی ہو۔ ہماری محافل ایسی پرشکوہ ہوں اور ان افعال سے دور ہوں جن کو دیکھ کر کوئی بھی ذی عقل ہم سے متنفر ہو جائے، بالفاظ دیگر ہر انسان ہماری مجالس میں شرکت کرے، کیونکہ امام حسین ع کا پیغام صرف ایک مخصوص گروہ کیلئے نہیں تھا بلکہ پوری انسانیت کیلئے تھا۔
ان علماء و ذاکرین کو سنیں جو فضائل کے ساتھ ساتھ عقائد و فروع کے احکام سے بھی روشناس کرائیں اور صحیح شیعہ اسلام کی ترویج کریں۔ ان ذاکروں کی محافل میں شرکت نہ کریں جو فضائل کی آڑ میں مکتب اہل بیت(ع) کی توہین کرتے ہیں اور توحید باری تعالی کی دھجیاں اڑا دیتے ہیں اور غالیانہ تقاریر کے ذریعے آئمہ(ع) کو دلی تکلیف پہنچاتے ہیں۔
ان علماء و ذاکرین کو سنیں جو مصائب کے نام پر جھوٹی روایتیں اور فضائل کے نام پر گڑھی ہوئی روایات نہیں پڑھتے بلکہ اپنی تقریر کی بنیاد معتبر کتب اور احادیث پر رکھتے ہیں اور جو امام حسین ع کے اعلی مقاصد و اہداف سے آشنا ہیں۔
اپنی مجالس اور عبادات میں خاکسار کو ضرور یاد رکھیں۔
والسلام
سید جواد حسین رضوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں