جمعرات، 3 نومبر، 2016

ظلم پر خاموش رہنے والا ظلم میں شریک ہے




٭ظلم پر خاموش رہنے والا ظلم میں شریک ہے٭
حضرت محمد مصطفی(ص) کا ارشاد گرامی ہے؛
إِنَّ النّاسَ إِذا رَأَوُا الظّالِمَ فَلَمْ يَأْخُذوا عَلى يَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللّهُ بِعِقابٍ مِنْهُ
لوگ جب ظالم کو دیکھیں اور اس کو ظلم سے باز نہ رکھیں تو اس بات کیلئے منتظر رہیں کہ اللہ ان کو عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (نہج الفصاحہ: ص323)
امام صادق(ع) ارشاد فرماتے ہیں؛
العامِلُ بالظُلمِ والمُعينُ لَهُ والراضِي بهِ شُرَكاءُ ثَلاثَتُهُم
ظلم کرنے والا اور اس کی مدد و معاونت کرنے والا اور (اس کے ظلم پر) راضی رہنے والا، تینوں (اس ظلم میں) شریک ہیں۔ (الکافی: ج2 ص333)
قارئین اس وقت جس طرح کشمیر میں نہتے بیگناہ مسلمانوں پر بھارتی ریاستی اہلکار ظلم کر رہے ہیں وہ قابل مذمّت ہے۔ اگر آپ اس پر خاموش رہتے ہیں اور چشم پوشی کرتے ہیں تو اس ظلم میں آپ بھی شریک ہیں۔ لہذا جس قدر ہو سکے اس ظلم کے خلاف احتجاج کریں چاہے آپ ہندوستان میں ہوں یا پاکستان میں، امریکہ میں ہوں یا آسٹریلیا۔ شرعی طور پر آپ کے لئے لازمی ہے کہ اس ظلم کے خلاف احتجاج کریں۔ ممکن ہو تو سڑکوں پر آئیں، اگر یہ نہ ہو سکے تو زبان و قلم سے اس کی مخالفت کریں، اور اگر یہ بھی نہ کر سکیں تو کم سے کم اس ظلم کی حمایت نہ کریں، اور کشمیری بھائیوں کے احساسات کو مجروح نہ کریں۔
خدا نہ کرے کبھی آپ بھی اپنوں کی لاشیں اٹھائیں اور اسی طرح سے لوگ آپ کو ہی مجرم قرار دیں۔ خوش آیند بات یہ ہے کہ اب بھارت میں باخبر ہندو بھی اس ظلم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، لہذا آپ مسلمان ہیں تو آپ پر بھی مظلوم کی حمایت فرض ہے، بلکہ آپ پر یہ ذمہ داری سنگین ہے۔
حتی الامکان ان مظالم کی مذمت کریں اور کشمیری مظلوموں کا ساتھ دیں۔
الا لعنة الله علی القوم الظالمین و سیعلم الذین ظلموا أی منقلب ینقلبون
وما علینا الا البلاغ
خاکسار: سید جواد حسین رضوی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں