بدھ، 5 اپریل، 2017

گرو ھرکرشن صاحب



٭گرو ھرکرشن صاحب٭
سکھوں کے آٹھویں گرو ھر کرشن صاحب، جو پانچ سال کی عمر میں گرو کے مقام پر فائز ہوئے، آٹھ سال کی عمر میں وفات پائی اور کمترین مدت کیلئے گرو رہے۔
ان کو "بال گرو" بھی کہا جاتا ہے یعنی "بچہ گرو"۔ ان کے والد اور ساتویں گرو ہر رائے نے وفات سے پہلے اپنے بڑے بیٹے رام رائے کے بجائے چھوٹے بیٹے ھرکرشن کو گرو کیلئے چنا، وجہ یہ بتائی کہ ھرکرشن دل سے بہت نرم ہیں جو ایک گرو کا خاصہ ہے۔
اتنی چھوٹی عمر میں گرو بننے پر غیر سکھوں نے اعتراضات شروع کر دیے۔ کہتے ہیں کہ ایک پنڈت نے ان کو چیلنج کیا کہ اتنا چھوٹا گرو کیسے بنا؟ اگر یہ صحیح گرو ہے تو بھگوت گیتا کا صحیح صحیح ترجمہ کر دکھائے، جو اس زمانے تک سنسکرت میں تھی۔ گرو نے قبول کیا اور اپنے ساتھ ایک ان پڑھ شخص گنگو کو لے گئے۔ کہتے ہیں کہ گرو نے مجمع میں گنگو کے سر پر چھڑی سے اشارہ کیا اور یہ ان پڑھ شخص بھگوت گینا سنا کر صحیح صحیح ترجمہ کر کے بتانے لگا۔ اس کرامت والی جگہ پر ایک عظیم الشان گرودوارہ بھی موجود ہے جس کو پنجوکھڑہ صاحب کہا جاتا ہے اور موجودہ ریاست ہریانہ کے شہر "انبالہ" کے قریب ہے۔
گرو جی دہلی میں مقیم ہوئے اور جب وہاں چیچک کی وبا پھیلی تو گرو نرم مزاجی کے باعث بیماروں کا علاج اور تیمارداری کرتے رہے، اس وجہ سے چیچک نے ان کو بھی جا لیا۔ لیکن سکھ دھرم کا عقیدہ ہے کہ گروجی انسانوں کی یہ تکلیف نہ دیکھ سکے اور اپنی جان خداوند عالم کے سپرد کر دی۔
دم واپسیں اپنے پیروکاروں کے سامنے جانشینی کا تعین کیا، نقاہت کی وجہ سے تین دفعہ ہاتھ اٹھا سکے اور کہا "بابا بکالہ"، یعنی ان کا جانشین بابا بکالہ نامی جگہ پر ہے۔ ان کے بعد گرو تیغ بہادر نویں گرو بنے۔
الاحقر: سید جواد حسین رضوی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں