سجدہ کے لئے افضل ترین جگہ مٹی ہے۔ اس کی تین حکمتیں ہیں؛
1) پانی کے بعد اللہ تعالی نے مٹی کو پاک قرار دیا ہے۔ مٹی وہ چیز ہے جو پانی کی عدم موجودگی میں وضو کا نعم البدل ہو جاتی ہے اور تیمم فرض ہو جاتا ہے۔
2) مٹی پر سجدہ کرنا انسان کی عجز و انکسارکی کو ظاہر کرتا ہے۔ دنیاوی اشیاء جیسے کپڑہ وغیرہ سجدے کے اصل معانی کو بیان کرنے سے قاصر ہیں۔ جب انسان اپنی اشرف ترین شئے یعنی پیشانی کو مٹی پر رکھتا ہے تو اس سے بڑھ کر انکساری کا ذریعہ نہیں۔
3) انسان کی خلقت مٹی سے ہوئی اور مٹی پر پہلا سجدہ اس بات کی نشانی ہے کہ ہم مٹی سے خلق ہوئے، اس کے بعد سر اٹھا کر دوبارہ مٹی پر سجدہ کرتے ہیں جو اس بات کی نشانی ہے کہ ہم نے پلٹ کر اسی مٹی میں جانا ہے۔ پس مٹی پر سجدہ انسان کو اپنی خاک سے تخلیق اور دوبارہ خاک سے رجوع کو ظاہر کرتا ہے، اور فقط دو سجدوں میں ہی "اناّ للہ وانا الیہ راجعون" کا مفہوم سمجھ آتا ہے۔
سید جواد حسین رضوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں