موضوع: کیا رسول اللہ(ص) پر جادو ہوا؟
تحریر: سید جواد حسین رضوی
تحریر: سید جواد حسین رضوی
سوال) عموما کہا جاتا ہے کہ رسول اللہ(ص) پر جادو ہوا، کیا یہ بات شیعہ منابع کے مطابق درست ہے؟
جواب) یہ روایات اہلسنت کی صحاح جیسے صحیح مسلم و بخاری میں بیان ہوئی ہیں۔ ان روایات کے مطابق حضور(ص) پر جادو کیا گیا تھا. مثلاً کھانا کھاتے تھے لیکن گمان کرتے تھے کہ کھانا نہیں کھایا. باتیں کرتے تھے لیکن گمان کرتے تھے کہ بات نہیں کررہے. چلتے تھے لیکن گمان کرتے تھے کہ چل نہیں رہے. نہیں چلتے تھے لیکن گمان کرتے تھے کہ چل رہے ہیں۔
ایسی روایات شیعہ ذخیرہ احادیث میں اگر بیان ہوئی ہیں تو"طب الائمہ" سے نقل ہوئی ہیں. جیسے کہ فیض کاشانی نے اپنی کتاب "صافی" میں یہ روایت اس کتاب سے نقل کی ہے.اس کتاب کے مولفین جو عبداللہ بن بسطام اور حسین بن بسطام بن شاپور نامی دو بھائی ہیں, ان کی توثیق وارد نہیں ہوئی ہے. ثانیاً روایات کا متن ہی ان کے جعلی ہونے پر واضح ہے, کیونکہ اگر حضور صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جاد ہو جائے تو ان پر پھر مزید ایمان نہیں رکھا جا سکتا اور نہ ان کی کسی بات پر معاذاللہ اعتبار کیا جا سکتا ہے کیونکہ ممکن ہے کہ جو کچھ کہہ رہے ہوں وہ جادو کے زیر اثر ہو۔
علامہ طباطبائی تفسیرالمیزان نے جلد ۲۰ صفحہ ۳۹۳ میں اور علامہ مرتضی عسکری نے "نقشِ آئمہ در احیاءِ دین" میں ایسی روایات کو موضوع قرار دیا ہے اور ادعا کیا ہے کہ یہ چیز عصمت نبی کے منافی ہے۔
غرض یہ بات شیعہ منابع میں مستند ذرائع سے وارد نہیں ہوئی ہے، اس لئے اس پر یقین نہیں رکھا جا سکتا۔
والسّلام علیکم ورحمۃ اللہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں